Saturday, 5 January 2013

کیا رسول اللہ ع اور آئمہ اھل بیت ع میں سے ہر کسی کی شہادت یا قتل ثابت ہے ؟ شیخ مفید رہ کی تحقیق



کیا رسول اللہ ع اور آئمہ اھل بیت ع میں سے ہر کسی کی شہادت یا قتل ثابت ہے ؟ شیخ مفید رہ کی تحقیق 

فأما ما ذكره أبو جعفر - رحمه الله - من مضي نبينا والأئمة - - بالسم والقتل، فمنه ما ثبت، ومنه ما لم يثبت، والمقطوع به أن أمير المؤمنين والحسن والحسين - - خرجوا من الدنيا بالقتل ولم يمت أحدهم حتف أنفه، وممن مضى بعدهم مسموما موسى بن جعفر - - ويقوى في النفس أمر الرضا - - وإن كان فيه شك، فلا طريق إلى الحكم فيمن عداهم بأنهم سموا أو اغتيلوا أو قتلوا صبرا، فالخبر بذلك يجري مجرى الإرجاف، وليس إلى تيقنه سبيل

تصحيح اعتقادات الإمامية - الشيخ المفيد - ص 131 – 132

شیخ مفید رہ ، اپنی کتاب تصیح الاعتقاد میں فرماتے ہیں کہ 

"جو کچھ شیخ صدوق رہ نے رسول اللہ ع اور آئمہ اھل بیت ع کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ ان کی اموات یا تو زھر کے ذریعے سے ہوئی ہے یا پھر قتل کے ذریعے سے تو حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے بعض کی شہادت ثابت ہے اور بعض کی نہیں ۔ جن کی شہادت ثابت ہے ان میں امیرالمومنین امام علی ع ، امام حسن اور امام حسین شامل ہیں کہ یہ بررگوار اس دنیا سے قتل کے ذریعے سے گئے اور ان میں سے کسی نے بھی اپنی طبیعی وفات نہیں پائی ۔ امام موسی ٰ بن جعفر ع کو زھر کے ذریعے سے شہھد کیا گیا ۔ قوی گمان یہ ہی ہے کہ امام رضا ع کو بھی زھر دیا گیا تھا اگرچہ یہ خبر ثابت نہیں ہے ۔ جہاں تک بقیہ آئمہ اھل بیت ع کی وفات کا تعلق ہے تو ان کی وفات نہ ہی زھر سے ہوئی ، نہ ہی قتل سے اور نہ ہی مذہبی تعصب کی بنا پر قتل ہوئے ، اس دعویٰ پر ہمارے پاس کوئی معتبر وضاحت نہیں ہے ، جبکہ اس پر آنے والے اخبارمیں بہت زیادہ ابہام پایا جاتا ہے جو کہ یقین یا حتمی فیصلہ کا فائدہ نہیں دیتے 

No comments:

Post a Comment