سوال: ہم آپ کی ولایت تکونیہ پر رائے کو جانتے ہیں ، سوال یہ ہے کہ آپ ان روایات کے بارے میں کیا فرمائیں گے جس میں ذکر ہے کہ مولا علی ع نے بطور اعجاز زمینی مراحل کو طے کیا ؟
جواب: ایسی بعض روایات موجود ہیں جو اس معنی پر دلالت کرتی ہیں جیسے کہ ایک روایت میں ذکر ہے کہ امام علی ع مدائن کی طرف گئے جب سلمان فارسی کی وفات ہوئی تو ان کی تجھیز و تدفین کے لئے گئے ، اور اسی طرح دوسری روایت میں پاتے ہیں کہ امام جواد ع اپنے والد کے غسل و تدفین کے لئے بطور اعجاز ایک مقام سے دوسرے مقام گئے اور لیکن یہ روایات صحیح نہیں ہیں ۔جو مسئلہ ہے کہ امام کو صرف امام ہی غسل دیتا ہے اور اس کا جنازہ پڑھتا ہے ، اس کا شیخ مفید رہ اپنی کتاب (تصحيح الاعتقاد) میں انکار کرتے ہیں اور اسی طرح یہ ہمارے نزدیک بھی ثابت نہیں ہے کہ امام ع کو امام ہی غسل دے گا اور امام کی جنازہ امام ہی پڑھائے گا ،پھر امام علی ع کیسے مدائن کی طرف سلمان فارسی کی نماز جنازہ اور تدفین کے لئے جاتے ہیں اور جبکہ وہ ابوذر الغفاری کے مثل ہو اور ان دوسرے اصحاب میں سے تھے جو ولایت امام ع کو مانتے تھے اور اس عقیدہ پر عمل پیرا تھے اور لیکن امام ع نے ابوذر کے ساتھ یہ معاملہ نہیں کیا (کہ ان کے لئے بھی بطور اعجاز جا کر غسل و تدفین کرتے )بلکہ ان کی وفات ایسی ہی ہوئی جیسے دوسرے لوگوں کی ہوتی ہے اور ان کی تدفین بھی ایسی ہی ہوئی جیسے باقی لوگ دفن ہوتے ہیں ، پس یہ روایات اکثر لوگوں کے درمیان مشہور ہیں ، سند کے لحاظ سے قابل اعتبار نہیں ہیں۔
سید فضل اللہ
التاريخ: 5 شعبـان 1430 هـ الموافق: 15/08/2009 م
No comments:
Post a Comment