Friday 8 March 2013

استغفر الله کی تفسیر با زبانی امیر المومنین حضرت علی مرتضیٰ علیہ السلام.،



استغفر الله کی تفسیر با زبانی امیر المومنین حضرت علی مرتضیٰ علیہ السلام.،

ایک کہنے والے نے حضرت علی امیر المومنین علیہ السلام کے سامنے استغفر الله کہا،جس پر آپ نیں اس سے فرمایا -"کچھ معلوم بھی ہے کی استغفار کیا ہے؟ استغفار بلند لوگوں کا مقام ہے ،اور یہ ایک ایسا لفظ ہے جو ٦ باتوں پر حاوی ہے-"
١-جو ہو چکا اس پر نادمم ہو.
٢-ہمیشہ کے لئے اس کے مرتکب نہ ہونے کا تہیہ کرنا.
٣-تیسرے یہ کی مخلوق کے حقوق عدا کرنا یہاں تک کی اللہ کے حضور اس طرح پہنچو کی تمہارا دامن پاک صاف اور تم پر کوئی مواخزہ نہ ہو.
٤-یہ کی جو فرائض تم پر عائد ہوے تھے اور تم نے ان کو پوری طرح ان کو ترک کر دیا ان کو اب پوری طور پر بجا لاؤ.
٥-یہ کی جو گوشت حرام سے نشو نما پاتا رہا ہے اس کو غم و اندوہ سے پگھلاؤ یہاں تک کی کھال کو ہڈیوں سے ملا دو کی پھر سے ان مے نیا گوشت پیدا ہو.
٦-یہ کی اپنے جسم کو اطاعت کے رنج سے آشنا کرو جس طرح اسکو گناہ کی شیرینی سے لذّت اندوز کیا ہے.!

تو اب کہو "استغفر الله"

نہج البلاغہ
حکمت #٤١٧