امام علی رضاؑ اپنے بھائ زید بن امام موسی کاظم کو فرماتے ہیں : اے زید تم نے پست فطرت اہل کوفہ کے اس قول سے دھوکہ کھایا ہے کہ حضرت فاطمہؑ چونکہ صاحب عصمت و عفت ہیں اس لیے اللہ نے انکی ذریت پر جہنم کو حرام کر دیا ہے۔ حالانکہ یہ بات صرف امام حسن اور امام حسین کے لئے مخصوص ھے۔
اگر تمھارا یہ خیال ھے کہ تم اللہ کی نافرمانی کرو گے پھر بھی جنت میں جاو گے اور تمھارے والد امام موسی کاظم (ع) اللہ کی اطاعت کریں گے اور جنت میں جائیں گے تو پھر اللہ کے نزدیک موسی بن جعفر (ع) سے تم ہی اچھے ٹہرے۔
سن لو! اللہ کے پاس جو کچھ ھے وہ بغیر اسکی اطاعت کے حاصل نہیں ہو سکتا اور تمہارا خیال ھے کہ تم اللہ کیی معصیت کر کے اسے حاصل کر لو گے تو تمہارا یہ خیال غلط ھے۔
زید نے کہا: میں آپ کا بھائ اور آپ کے والد کا فرزند ہوں۔
امام رضا نے فرمایا: ٹھیک ھے تم میرے بھائ اس وقت تک ھو جب تک اللہ کی اطاعت کرتے رہو گے۔ حضرت نوح کا واقعہ یاد کرو جو قرآن میں ہے۔ حضرت نوح نے کہا تھا: پروردگار میرا یہ فرزند میرے اہل میں سے ھے اور تیرا وعدہ سچا ھے اور تو احکم الحاکمین ھے۔ تو اللہ نے جواب دیا تھا: اے نوح یہ آپ کے اہل میں سے نہیں ھے اس لئے کہ اس کا عمل غیر صالح ہے(سورہ ھود ۴۵۔۴۶)۔ تم نے دیکھا کہ اللہ نے نبی کے سگے بیٹے کو اس کی معصیت اور نافرمانی کی وجہ سے نوح کے اہل سے خارج کر دیا۔
(عیون اخبار، مصنفہ شیخ صدوق، جلد ۲، باب ۵۸، حدیث ۴، صفحہ ۲۳۴)
نوٹ: اس فرمان سے ثابت ہوا کہ سید اس وقت تک سید ھے جب تک وہ دین پر ھے۔ اور گناہ پراسے بھی سزا ملے گی۔ اے کاش یہ واقعات ہماری ملت کو سنایئں جایں اور انکے عقیدوں کو سنوارا جائے اور انہیں اپنے آپ پر فخر سے ذیادہ عمل کا کہا جائے!!
فرزندان رہبر
امام علی رضاؑ اپنے بھائ زید بن امام موسی کاظم کو فرماتے ہیں : اے زید تم نے پست فطرت اہل کوفہ کے اس قول سے دھوکہ کھایا ہے کہ حضرت فاطمہؑ چونکہ صاحب عصمت و عفت ہیں اس لیے اللہ نے انکی ذریت پر جہنم کو حرام کر دیا ہے۔ حالانکہ یہ بات صرف امام حسن اور امام حسین کے لئے مخصوص ھے۔
اگر تمھارا یہ خیال ھے کہ تم اللہ کی نافرمانی کرو گے پھر بھی جنت میں جاو گے اور تمھارے والد امام موسی کاظم (ع) اللہ کی اطاعت کریں گے اور جنت میں جائیں گے تو پھر اللہ کے نزدیک موسی بن جعفر (ع) سے تم ہی اچھے ٹہرے۔
سن لو! اللہ کے پاس جو کچھ ھے وہ بغیر اسکی اطاعت کے حاصل نہیں ہو سکتا اور تمہارا خیال ھے کہ تم اللہ کیی معصیت کر کے اسے حاصل کر لو گے تو تمہارا یہ خیال غلط ھے۔
زید نے کہا: میں آپ کا بھائ اور آپ کے والد کا فرزند ہوں۔
امام رضا نے فرمایا: ٹھیک ھے تم میرے بھائ اس وقت تک ھو جب تک اللہ کی اطاعت کرتے رہو گے۔ حضرت نوح کا واقعہ یاد کرو جو قرآن میں ہے۔ حضرت نوح نے کہا تھا: پروردگار میرا یہ فرزند میرے اہل میں سے ھے اور تیرا وعدہ سچا ھے اور تو احکم الحاکمین ھے۔ تو اللہ نے جواب دیا تھا: اے نوح یہ آپ کے اہل میں سے نہیں ھے اس لئے کہ اس کا عمل غیر صالح ہے(سورہ ھود ۴۵۔۴۶)۔ تم نے دیکھا کہ اللہ نے نبی کے سگے بیٹے کو اس کی معصیت اور نافرمانی کی وجہ سے نوح کے اہل سے خارج کر دیا۔
(عیون اخبار، مصنفہ شیخ صدوق، جلد ۲، باب ۵۸، حدیث ۴، صفحہ ۲۳۴)
نوٹ: اس فرمان سے ثابت ہوا کہ سید اس وقت تک سید ھے جب تک وہ دین پر ھے۔ اور گناہ پراسے بھی سزا ملے گی۔ اے کاش یہ واقعات ہماری ملت کو سنایئں جایں اور انکے عقیدوں کو سنوارا جائے اور انہیں اپنے آپ پر فخر سے ذیادہ عمل کا کہا جائے!!
فرزندان رہبر
No comments:
Post a Comment